باپ
یہ بات سچ ھے کہ میرا باپ کم نہیں تھا میری ماں سے !وہ ماں کے کہنے پہ کچھ رعب مجھ پر رکھتا تھایہ ہی وجہ تھی کہ وہ مجھے چومتے ہوئے جھجکتا تھا !وہ آشنا میرے ہر کرب سے رہا ہر دمجو کھل کے رو نہیں پایا مگر سسکتا تھا !جڑی تھی اس کی ہر اک ہاں میری ہاں سےیہ بات سچ ھے کہ میرا باپ کم نہیں تھا میری ماں سے !ہر اک درد وہ چپ چاپ خود پہ سہتا تھاتمام عمر سوائے میرے وہ اپنوں سے کٹ کے رہتا تھا !وہ لوٹتا تھا کہیں رات کو دیر گئے، دن بھروجود اس کا پیسنا میں ڈھل کر بہتا تھا !گلے رہتے تھے پھر بھی مجھے ایسے چاک گریبان سےیہ بات سچ ھے کہ میرا باپ کم نہیں تھا میری ماں سے !پرانا سوٹ پہنتا تھا کم وہ کھاتا تھا،،، مگر کھلونے میرے سب وہ خرید کے لاتا تھا !وہ مجھے سوئے ہوئے دیکھتا رہتا تھا جی بھر کےنجانے کیا کیا سوچ کر وہ مسکراتا رہتا تھا !میرے بغیر تھے سب خواب اس کے ویران سےیہ بات سچ ھے کہ میرا باپ کم نہیں تھا میری ماں سےجن کے والد نہیں اللہ ان کی مغفرت فرمائے اور جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے ۔آمین یا رب اللعالمین۔اللہ ہمارا حافظ و ناصر ہو آمین
0 Comments